میں آج کی یہ تحریر اپنے مخترم اساتذہ
کرام کے نام کرنا چاہو گی اور میں دل سے اپنے اساتذہ کرام کی بہت مشکور ہو
جنہوں نے دل و جان سے ہمیں پڑھانے میں اپنا وقت دیا بلکہ ان کی محنت نے میرے
مؤقف کو ایک نقطہء نظر تک پہنچا دیا کہ زندگی میں کبھی بھی کسی کی مدد کرنے سے یا کسی دوسرے کو کسی چیز کے بارے میں انفارمیشن فراہم کرنے سے کوئی کمی
نہیں آتی
نیٹ ورکنگ اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کا کورس جب میں نے شروع کیا تو میں خود بھی
اس کورس کو لے کر کافی سنجیدہ تھی کیونکہ
16 سال کی پڑھائی کہ بعد بھی مستقبل میں کس فیلڈ کی طرف جانا اس بات کی سمجھ نہیں
آ رہی تھی یا یہ کہ سکتے ہیں کہ میں کچھ ایسا کرنا چاہتی تھی جو ایک مکمل اور
منفرد کام کہلاۓ کورس شروع ہونے کے تین ماہ تک میں نے انتہائی شوق اور اچھی نیت کے
ساتھ اپنا 100 فیصد دینے کی پوری کوشش کی
لیکن جب مڈ کا پیپر ہوا تو اپنے پیپر کے
نتائج سے میرا دل اٹھ گیا تھا اور میں نے یہ سوچنا شروع کر دیا کہ دن رات کی محنت
کے بعد بھی میں جو حاصل کرنا چاہتی تھی اس میں ناکام ہو گئی ہوں لیکن ذاتی طور پر
کبھی میں نے نمبروں اور گریڈز کو کبھی خاض ترجیح نہیں دی لیکن مجھے یہ لگتا تھا کہ
خود کو ثابت کرنے کے لیے نمبر لینا ہی ضروری ہے تو اس وجہ سے میں نے یہ سوچ لیا
تھا کہ شاید میں جتنی بھی محنت کر لو میں کچھ نہیں کر سکتی اس وقت خود سے لگائی ہوئی ہرامید کو چھوڑ چکی
تھی اور صرف سر طاہر سے اپنی کہی ہوئی بات کی وجہ سے کورس کو جاری رکھے ہوئے تھی اور اس
commitment کے لیے میں سر طاہر کی بہت شکر گزار
ہو کیونکہ اگر میں نے یہ بات نہ کی ہوتی کہ میں کورس چھوڑ کر نہیں جاؤ گی تو شاید
میں واقع کورس چھوڑ دیتی لیکن اس دن کے
بعد میں نے دل سے پڑھنا چھوڑ دیا تھا بس اپنے اساتذہ کرام کے دیے گئے ٹاسک کو صرف
اپنا فرض اور زمہ داری سمجھ کر ادا کر رہی تھی لیکن ایسے میں میں سر اسفند کی بہت
زیادہ شکر گزار ہواور خاص طور پر سر اسفند کا شکریہ ادا کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں جنھوں نے میری صلاحیتوں کو میرے نمبروں سے نہیں جانچا بلکہ میری صلاحیتوں کو اجاگرکرنے میں میری بہت مدد کی
مجھے
بلاگ لکھنے کے لیے اور زیادہ فورس کیا (مجھے یاد ہے انھوں نے مجھے کوئی 7سے 8
مرتبہ کہا تھا پھر جا کر میں نے لکھا تھا🤭) پھر میں
نے بلاگ لکھنے کی شروعات کی جس پر انھوں نے میری بہت حوصلہ افزائی کی اور کچھ دنوں
کے بعد انھوں نے مجھے ایک کتاب لکھنے کے لیے کہا اور مجھے بولا کہ تم یہ بہت اچھے
طریقے سے کر سکتی ہو اور آج میں اپنے اساتذہ کرام خاص طور پر سر اسفند کی بے حد کوششوں اور محنت کے باعث
مائیکروسافٹ azure کلاؤڈ پر ایک کتاب لکھ رہی ہوں اور ان شاءاللہ یہ کتاب بہت جلد مکمل
ہو جائے گی اور سر زیشان کی بھی بہت شکر گزار ہوں کیونکہ ان کا پڑھانے کا طریقہ
کار اس قدر بہترین ہے کہ ان کے پڑھانے کے بعد مجھے کسی سے بھی کچھ پوچھنے کی ضرورت
پیش نہیں آئی اورآخر پر میں میں سر مقدم کی
بھی بہت شکر گزار ہو جنھوں نے ہر مشکل کو حل کرنے میں ہماری مدد کی آج کی یہ تحریر
لکھنے کا مقصد یہ تھا کہ میں بتا سکوں کے میرے اساتذہ کرام نے میرے اندر کے ڈر کو
ختم کرنے اور اپنی صلاحیتوں کو سب کہ سامنے لانے میں میری کس طرح سے مدد کی جس کی لیے میں اپنے اساتذہ کرام کی زندگی بھر
شکر گزار رہو گی
سنگ بے قیمت تراشا اور جوہر کر دِیا
شمع علم و آگہی سے دِل منوّ ر کر دِیا
0 تبصرے